15 جولائی، 2022، 2:47 PM

جوبایڈن کے دورے پر حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا رد عمل:

تل ابیب کی مشارکت سے خطے کی نئے سرے سے نقشہ بندی کی کوشش ناکام رہے گی

تل ابیب کی مشارکت سے خطے کی نئے سرے سے نقشہ بندی کی کوشش ناکام رہے گی

اسماعیل ہنیہ نے جو بایڈن کے مقبوضہ علاقے کے دورے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے زور دیا: صہیونی ریاست کو خطے میں ضم کر کے اس کی نئے سرے سے نقشہ بندی کرنے کے لئے امریکی حکومت کی کوششیں ناکام رہیں گی۔ 

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحتمی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جوبایڈن کے مقبوضہ علاقوں کے دورے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے زور دیا: صہیونی ریاست کو خطے میں ضم کر کے اس کی نئے سرے سے نقشہ بندی کرنے کے لئے امریکی حکومت کی کوششیں ناکام رہیں گی۔
انہوں نے کہاکہ امریکی حکومت اس کوشش میں بھی ہے کہ غاصب صہیونی ریاست اور بعض عرب ممالک کے درمیان اتحاد تشکیل دے کر تل ابیب کے لئے سیکیورٹی فراہم کرے تاہم ان کی یہ کوششیں بھی کوئی نتیجہ نہیں دیں گی، کیونکہ یہ بات خطے کی اقوام کے عزم و ارادے اور ان کی فکری اور تہذیبی ورثے کے برخلاف ہے۔ 
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے مزید کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی امہ اور عالم اسلام کی حکومتوں کے مابین اسٹریٹیجک مکالمات اور گفتگو شروع کی جائے، ایسی گفتگو جو خطے کو تعلقات کی بحالی، ناجائز قبضے اور ثروت کے ذخائر پر تسلط جیسے خطرات سے بچانے کا سبب بنے۔
اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم ہرگز ایک مرتبہ پھر مفاہمتی مذاکرات کے توہمات اور سراب میں گرفتار نہیں ہوگی اور ہمارا اصلی انتخاب غاصب صہیونی قبضے کے مکمل خاتمے تک ہمہ گیر مقاومت اور مزاحمت کو جاری رکھنا ہے۔

News ID 1911573

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha